the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر
کانگریس
بی جے پی

(ایجنسیز)


سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے ملک میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے تین نئی جامعات کے قیام اور تشکیل نو کا حکم دیا ہے۔ یہ جامعات بالترتیب شمال مشرقی شہر حفرالباطن، جنوب مغربی قصبے بشا اور جدہ شہر ہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ شاہی عدالت نے اس بارے میں باضابطہ فرمان شاہی جاری کر دیا ہے۔

وزیر برائے اعلی تعلیم خالد الانکری کے مطابق فرمان شاہی میں شاہ عبداللہ نے شاہ فہد یونیورسٹی کی دو شاخوں کے انضمام کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس حکم کے تحت شاہ فہد یونیورسٹی کے تیل اور معدنیات کی تعلیم و تحقیق سے متعلق شعبہ جات کا حفر الباطن میں دمام یونیورسٹی کے ساتھ انضمام ہو گا۔ انضمام کے بعد یہ جامعہ حفرالباطن کہلائے گی۔ اس جامعہ کے ساتھ آس پاس کے قصبوں اور دیہات کے بارہ سکول بھی منسلک کرنے کا حکم دیا



گیا ہے۔

شاہ عبداللہ کے تازہ جاری کیے گئے حکم کے مطابق شاہ خالد یونیورسٹی کی بشا کے علاقے میں قائم شاخ اور ارد گرد کے صوبوں میں موجود شاخوں کو ایک جامعہ کے طور پر مربوط کر دیا جائے گا۔ اس جامعہ کا نام جامعہ بشا ہو گا۔ اس جامعہ کے ساتھ 13 سکول بھی منسلک کیے جائیں گے۔ یہ سکول بشا اور قریبی علاقوں میں قائم ہیں۔

جدہ میں شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کی شاخ کو جدہ یونیورسٹی کے نام سے خود مختار حیثیت دے دی گئی ہے۔ شمالی جدہ میں پہلے سے قائم 18 سکول اور انسٹیٹیوٹس بھی جامعہ جدہ سے منسلک کر دیے جائیں گے۔ شاہی فرمان پر عمدار آمد اور نئی جامعات کے قیام کیلیے سعودی خزانہ، وزارت اعلی تعلیم اور سول سروسز کے شعبوں کے وزیروں پر مشتمل نگران کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس شاہی حکم کے بعد سعودی عرب میں جامعات کی مجموعی تعداد 28 ہو جائے گی۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.